نور جہاں اور نور محبت دونوں جڑے تجھ سے پیا
عشق مرشد ڈرامہ کی مشہور شاعری
نور جہاں اور نور محبت
دونوں جڑے تجھ سے پیا
پاگل یا جوگی مجھ کو کہو تم
ہاں میرا عشق سب سے جدا
تیری ہی خاطر لوں سو جنم میں
چاہے ہو جو بھی بھلا
نا میں ھوں عاشق نا میں دیوانی
کہ دو مجھے جو پیا...
تیرا میرا ھے پیار امر
تو چاہے تو قدموں میں سر رکھ دوں
یہ جیون کیا
اگر مانگے تو
میری جان نظر کر دوں
کوئی تبصرے نہیں: